سورة النسآء - آیت 27
وَاللَّهُ يُرِيدُ أَن يَتُوبَ عَلَيْكُمْ وَيُرِيدُ الَّذِينَ يَتَّبِعُونَ الشَّهَوَاتِ أَن تَمِيلُوا مَيْلًا عَظِيمًا
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اور خدا تم پر متوجہ ہونا چاہتا ہے اور جو لوگ اپنے مزوں کے پیچھے پڑے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم مڑ جاؤ راہ سے بہت دور ۔
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
وَ اللّٰهُ يُرِيْدُ اَنْ يَّتُوْبَ عَلَيْكُمْ: یعنی اللہ تعالیٰ چاہتا ہے کہ تم فسق و فجور کے بجائے پاکیزگی اپناؤ، مگر خواہشات کا اتباع کرنے والے بدکار چاہتے ہیں کہ مسلمان بھی ان کی طرح ہر حد سے آزاد ہو کر حق سے بہت دور ہٹ جائیں، لہٰذا تم شہوت پرستوں کے کہنے میں نہ آؤ۔ مراد یہود و نصاریٰ، مجوسی اور کمیونسٹ ہیں، جو حرام رشتوں سے بھی نکاح جائز سمجھتے ہیں، بلکہ بعض تو نکاح کا طریقہ ہی ختم کر کے جانور بن چکے ہیں، حتیٰ کہ قوم لوط کے عمل کو قانوناً جائز کر چکے ہیں۔