سورة الحديد - آیت 5

لَّهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ وَإِلَى اللَّهِ تُرْجَعُ الْأُمُورُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

آسمانوں اور زمین کی بادشاہت اسی کی ہے ۔ اور اللہ کی طرف سب کام پھیرے جاتے ہیں

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ: یہ جملہ آیت (۲) میں گزرا ہے، دوبارہ تاکید کے لیے لایا گیا ہے۔ وَ اِلَى اللّٰهِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ: ’’ اِلَى اللّٰهِ ‘‘ پہلے لانے کا مطلب یہ ہے کہ تمام معاملات اللہ ہی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں، کسی اور کی طرف نہیں، لہٰذا وہی تمام اعمال کا فیصلہ فرمائے گا اور ان کی جزا یا سزا دے گا۔