سورة الواقعة - آیت 75

فَلَا أُقْسِمُ بِمَوَاقِعِ النُّجُومِ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پھر میں تاروں (ف 1) کے گرنے کی قسم کھاتا ہوں

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

فَلَا اُقْسِمُ بِمَوٰقِعِ النُّجُوْمِ ....: ’’ فَلَا اُقْسِمُ ‘‘ کی تفسیر کے لیے دیکھیے سورۂ قیامہ کی پہلی آیت کی تفسیر۔ ’’مَوَاقِعُ‘‘ ’’مَوْقِعٌ‘‘ کی جمع ہے جو ’’ وَقَعَ يَقَعُ‘‘ سے ظرف ہے یا مصدر میمی، گرنے کی جگہیں۔ اس سے مراد ستاروں کے غروب ہونے کے مقامات ہیں، یا شہابِ ثاقب کی صورت میں شیاطین پر برسنے والے ستاروں کے گرنے کے مقامات۔