سورة الواقعة - آیت 51

ثُمَّ إِنَّكُمْ أَيُّهَا الضَّالُّونَ الْمُكَذِّبُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

پھر بےشک تم اسے جھٹلانے والے گمراہ ہو۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

ثُمَّ اِنَّكُمْ اَيُّهَا الضَّآلُّوْنَ الْمُكَذِّبُوْنَ....:’’ الْهِيْمِ ‘‘’’أَهْيَمُ‘‘ (مذکر) اور ’’هَيْمَاءُ‘‘ (مؤنث) کی جمع ہے، بروزن ’’فُعْلٌ‘‘ ’’ ہاء‘‘ پر اصل میں ضمہ تھا، ’’یاء‘‘ کی مناسبت سے ضمہ کو کسرہ سے بدل دیا، جیسے ’’أَبْيَضُ‘‘ اور ’’بَيْضَاءُ‘‘ کی جمع ’’بِيْضٌ‘‘ ہے۔ وہ اونٹ جنھیں ہیام (بروزن زکام) کا مرض لاحق ہو، یعنی ایسی پیاس جس سے اونٹ پانی پیتے جاتے ہیں مگر وہ بجھتی ہی نہیں، حتیٰ کہ وہ مر جاتے ہیں یا قریب الموت ہو جاتے ہیں۔ ان آیات کی تفسیر کے لیے دیکھیے سورۂ صافات (۶۲ تا ۶۸)۔