سورة الرحمن - آیت 48
ذَوَاتَا أَفْنَانٍ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
ان دونوں میں بہت سی شاخیں ہیں
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
ذَوَاتَا اَفْنَانٍ: ’’ اَفْنَانٍ ‘‘ ’’فَنَنٌ‘‘ کی جمع ہے، سیدھی لمبی شاخ اور ’’ فَنٌّ ‘‘ کی جمع بھی ہے جس کا معنی نوع ہے۔ بہت شاخوں والے سے مراد شاخوں، پتوں اور پھلوں کی کثرت ہے، ورنہ باغوں کی ٹہنیاں تو ہوتی ہی ہیں اور اگر ’’ اَفْنَانٍ ‘‘ ’’فَنٌّ‘‘ کی جمع ہو تو مطلب یہ ہے کہ وہ دونوں باغ بہت سی قسموں کے پودوں اور درختوں والے ہیں۔