سورة النجم - آیت 35

أَعِندَهُ عِلْمُ الْغَيْبِ فَهُوَ يَرَىٰ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے سو وہ دیکھتا (ف 1) ہے ؟

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اَعِنْدَهٗ عِلْمُ الْغَيْبِ فَهُوَ يَرٰى : یعنی یہ شخص ایمان سے منہ موڑنے اور اس تمام تر بخل اور کنجوسی کے باوجود جو اپنے آپ کو پاک قرار دے رہا ہے اور آخرت کے عذاب سے محفوظ رہنے اور وہاں کی نعمتوں کے حق دار ہونے کا جو گمان اس نے کر رکھا ہے، کیا اس کے پاس علمِ غیب کی دوربین (آلہ) ہے جس کے ساتھ وہ یہ سب کچھ دیکھ رہا ہے؟