سورة الذاريات - آیت 45

فَمَا اسْتَطَاعُوا مِن قِيَامٍ وَمَا كَانُوا مُنتَصِرِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

سو وہ نہ اٹھ سکے ۔ اور نہ ہی بدلہ لے سکے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

فَمَا اسْتَطَاعُوْا مِنْ قِيَامٍ ....: ’’ مُنْتَصِرِيْنَ ‘‘ ’’اِنْتِصَارٌ‘‘ کے لفظ میں اپنے آپ کو کسی سے بچانے کا مفہوم بھی شامل ہے اور بدلا لینے کا بھی۔ یعنی جب وہ عذاب کے تھپیڑے سے زمین پر گرے تو پھر نہ کسی طرح اٹھ سکے اور نہ اس سے بچاؤ کر سکے، بدلا لینا تو بہت دور کی بات ہے۔