سورة الأحقاف - آیت 19
وَلِكُلٍّ دَرَجَاتٌ مِّمَّا عَمِلُوا ۖ وَلِيُوَفِّيَهُمْ أَعْمَالَهُمْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اور اپنے اپنے اعمال کے مطابق ہر کسی کے لئے درجے ہیں تاکہ خدا ان کے اعمال کا پورا بدلہ دے اور ان پر ظلم نہ ہوگا
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
وَ لِكُلٍّ دَرَجٰتٌ مِّمَّا عَمِلُوْا ....: اس آیت سے پہلے مضمون کی تاکید مقصود ہے، یعنی ہر ایک کو، وہ مومن ہو یا کافر، اس کے اعمال کے مطابق جزا یا سزا ملے گی۔ یہ نہیں ہو گا کہ بروں پر ایسے گناہ لاد دیے جائیں جو انھوں نے نہ کیے ہوں، یا نیکوں کو ان کی نیکی سے محروم کر دیا جائے۔ واضح رہے یہاں مومن و کافر سب کے لیے ’’ دَرَجٰتٌ ‘‘ کا لفظ تغلیباً استعمال ہوا ہے، ورنہ تو اصل میں منازلِ جنت کو ’’درجات‘‘ اور منازلِ جہنم کو ’’درکات‘‘ کہا جاتا ہے، جس طرح منافقوں کے بارے میں ’’ فِي الدَّرْكِ الْاَسْفَلِ مِنَ النَّارِ ‘‘ آیا ہے۔ (روح المعانی)