سورة الزخرف - آیت 17

وَإِذَا بُشِّرَ أَحَدُهُم بِمَا ضَرَبَ لِلرَّحْمَٰنِ مَثَلًا ظَلَّ وَجْهُهُ مُسْوَدًّا وَهُوَ كَظِيمٌ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور جب ان میں کسی کو ایک چیز کی بشارت دی جاتی ہے جو رحمٰن کے لئے کہاوت ٹھہراتا ہے تو اس کا منہ سیاہ ہوجاتا ہے اور دل میں گھٹ کررہ جاتا ہے۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ اِذَا بُشِّرَ اَحَدُهُمْ بِمَا ضَرَبَ لِلرَّحْمٰنِ مَثَلًا....: کتنی بڑی نا شکری ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ذمے وہ چیز لگا دی جس سے وہ خود شدید نفرت اور کراہت کرتے ہیں۔ بیٹیوں سے ان کی نفرت کی مزید تفصیل کے لیے دیکھیے سورۂ نحل کی آیات (۵۸، ۵۹)کی تفسیر۔ ’’ ظَلَّ وَجْهُهٗ مُسْوَدًّا ‘‘ ( اس کا منہ سارا دن سیاہ رہتا ہے) اس لیے فرمایا کہ چہرے کی سیاہی دن کو نظر آتی ہے، ورنہ چہرہ تو رات کو بھی سیاہ رہتا ہے۔