سورة غافر - آیت 76

ادْخُلُوا أَبْوَابَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا ۖ فَبِئْسَ مَثْوَى الْمُتَكَبِّرِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

دوزخ کے دروازوں میں داخل ہو ، وہاں ہمیشہ (ف 1) رہو سو مغروروں کا کیا برا ٹھکانا ہے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اُدْخُلُوْا اَبْوَابَ جَهَنَّمَ خٰلِدِيْنَ فِيْهَا....: ’’ اُدْخُلُوْا ‘‘ کی مناسبت سے’’ فَبِئْسَ مَدْخَلُ الْمُتَكَبِّرِيْنَ‘‘ (متکبروں کے داخل ہونے کی جگہ بری ) ہونا چاہیے تھا، مگر ’’ خٰلِدِيْنَ فِيْهَا ‘‘ کی مناسبت سے ’’ فَبِئْسَ مَثْوَى الْمُتَكَبِّرِيْنَ ‘‘ فرمایا، یعنی وہ متکبرین کے رہنے کی بری جگہ ہے۔ ’’ مَثْوَى الْمُتَكَبِّرِيْنَ ‘‘ کے لفظ سے یہ بھی ظاہر ہے کہ جہنم میں ہمیشہ کے لیے داخل ہونے کا باعث تکبر ہے، جس نے انھیں اللہ کی آیات کو جھٹلانے پر اور ان کے بارے میں جدال پر ابھارا، جس جدال کی مذمت اس سورت کا ایک بنیادی موضوع ہے۔