سورة غافر - آیت 8

رَبَّنَا وَأَدْخِلْهُمْ جَنَّاتِ عَدْنٍ الَّتِي وَعَدتَّهُمْ وَمَن صَلَحَ مِنْ آبَائِهِمْ وَأَزْوَاجِهِمْ وَذُرِّيَّاتِهِمْ ۚ إِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور اے ہمارے رب ان کو ہمیشہ رہنے کے باغوں میں داخل کر جن کا تونے ان سے وعدہ کیا ہے اور ان کے باپوں اور اولاد میں سے جو نیک ہوں ان کو بھی (داخل کر) بےشک توہی زبردست حکمت والا ہے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

رَبَّنَا وَ اَدْخِلْهُمْ جَنّٰتِ عَدْنٍ الَّتِيْ وَعَدْتَّهُمْ : یعنی گناہوں کی مغفرت اور جہنم سے نجات ہی کافی نہیں، بلکہ انھیں دائمی اقامت والی جنتوں میں داخل فرما، جن کا تو نے ان سے وعدہ کیا ہے۔ مزید دیکھیے سورۂ آل عمران (۱۹۴)۔ وَ مَنْ صَلَحَ مِنْ اٰبَآىِٕهِمْ وَ اَزْوَاجِهِمْ وَ ذُرِّيّٰتِهِمْ : اس آیت میں مذکور وعدے کی تفصیل کے لیے دیکھیے سورۂ رعد (۲۳) اور سورۂ طور (۲۱)۔ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ : یقیناً تو ہی سب پر غالب ہے، جسے تو بخشنا چاہے بخش سکتا ہے، کوئی بھی تیرا ہاتھ پکڑ نہیں سکتا اور تو کمال حکمت والا ہے، اپنی حکمت کے تحت ہی تو نے ایمان والوں کو معاف کرنے اور ان کے ساتھ ان کی پیروی کرنے والے ان کے والدین اور بیوی بچوں کو جنت میں داخل کرنے کا وعدہ کیا ہے۔