سورة الزمر - آیت 37

وَمَن يَهْدِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِن مُّضِلٍّ ۗ أَلَيْسَ اللَّهُ بِعَزِيزٍ ذِي انتِقَامٍ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور جسے اللہ ہدایت کرے اسے گمراہ کرنے والا نہیں ۔ کیا اللہ غالب (ف 2) بدلہ لینے والا نہیں ہے ؟

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ مَنْ يَّهْدِ اللّٰهُ فَمَا لَهٗ مِنْ مُّضِلٍّ : اور جسے اللہ تعالیٰ ہدایت دے، پھر کوئی اسے گمراہ کرنے والا نہیں۔ شیطان یا اس کے پیروکار اپنے حاجت رواؤں یا مشکل کُشاؤں سے اسے جس قدر بھی ڈرائیں وہ کبھی نہ ان سے ڈرتا ہے اور نہ وہ اللہ کے سوا کسی سے امید رکھتا ہے۔ کفار کا اپنے خداؤں سے ڈرانے کے ذکر کے لیے دیکھیے سورۂ ہود (۵۴)، انعام (۸۰ تا ۸۲) اور سورۂ قمر (۹)۔ اَلَيْسَ اللّٰهُ بِعَزِيْزٍ ذِي انْتِقَامٍ: کیا اللہ تعالیٰ سب پر غالب نہیں کہ جو اس کی پناہ میں ہو کوئی اس کی ہوا کی طرف بھی نہیں دیکھ سکتا؟ اور کیا وہ اپنی اور اپنے دوستوں کی خاطر بہت بڑے انتقام والا نہیں (انْتِقَامٍ کی تنوین تعظیم کے لیے ہے) کہ اس کے اور اس کے دوستوں کے دشمنوں کو اس کے زبردست انتقام سے کوئی نہیں بچا سکتا؟ یقیناً وہ سب پر غالب بھی ہے اور بہت بڑے انتقام والا بھی: نہ جا اس کے تحمل پر کہ بے ڈھب ہے گرفت اس کی ڈر اس کی دیر گیری سے کہ ہے سخت انتقام اس کا