سورة الصافات - آیت 31

فَحَقَّ عَلَيْنَا قَوْلُ رَبِّنَا ۖ إِنَّا لَذَائِقُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

سو ہمارے رب کا قول ہم پر ثابت ہوگیا ۔ ہمیں ضرور مزہ چکھنا ہے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

فَحَقَّ عَلَيْنَا قَوْلُ رَبِّنَا اِنَّا لَذَآىِٕقُوْنَ : یہ پہلے تینوں جوابوں کے نتیجے میں چوتھا جواب ہے، یعنی ہم نے کفر پر قائم رکھنے کے لیے تم پر کوئی زبردستی نہیں کی، بلکہ اصل میں نہ تم ایمان والے تھے نہ ہم، جیسے ہم مجرم تھے ویسے ہی تم مجرم تھے، لہٰذا یہی انجام ہوا کہ دونوں عذاب کے مستحق ٹھہرے اور کفر وشرک کی جزا کے طور پر ہمارے رب نے جس عذاب کا وعدہ کیا تھا کہ : ﴿ لَاَمْلَـَٔنَّ جَهَنَّمَ مِنَ الْجِنَّةِ وَ النَّاسِ اَجْمَعِيْنَ ﴾ [ السجدۃ : ۱۳ ] (یقیناً میں جہنم کو جنوں اور انسانوں، سب سے ضرور بھروں گا) وہ وعدہ ہم پر پورا ہو گیا۔