سورة سبأ - آیت 7

وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا هَلْ نَدُلُّكُمْ عَلَىٰ رَجُلٍ يُنَبِّئُكُمْ إِذَا مُزِّقْتُمْ كُلَّ مُمَزَّقٍ إِنَّكُمْ لَفِي خَلْقٍ جَدِيدٍ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور کافروں نے آپس میں کہا کہ کیا ہم تمہیں ایک آدمی بتائیں ؟ جو تمہیں یہ خبر دیگا کہ جب تم بالکل پارہ پارہ ہوجاؤ گے تو تم کو نئی پیدائش میں آنا ہوگا

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ قَالَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا هَلْ نَدُلُّكُمْ ....: اہلِ علم کے بعد کفار کا قول ذکر فرمایا کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جیسی شخصیت کا ذکر، جن کی شہرت محتاج بیان نہیں، حقارت کے انداز سے ’’ایک آدمی‘‘ کہہ کر کیا، یعنی لوگوں سے کہا، کیا ہم تمھیں ’’ایک آدمی‘‘ بتائیں جو تمھیں یہ بتاتا ہے کہ جب تم ریزہ ریزہ کر کے منتشر کر دیے جاؤ گے تو پھر ایک نئی پیدائش کے ساتھ زندہ کر دیے جاؤ گے۔