سورة الأحزاب - آیت 65

خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۖ لَّا يَجِدُونَ وَلِيًّا وَلَا نَصِيرًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے ، کوئی حامی و مددگار نہ پاسکیں گے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

خٰلِدِيْنَ فِيْهَا اَبَدًا: پھر یہ نہیں کہ کچھ دیر رہ کر اس سے نکل آئیں گے کہ اس خیال سے بھی تکلیف کچھ کم ہو جاتی ہے، بلکہ ’’خٰلِدِيْنَ فِيْهَا ‘‘ وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں اور یہ نہ سمجھو کہ ’’ خٰلِدِيْنَ ‘‘ کا لفظ صرف لمبی مدت کے لیے ہے، بلکہ ’’ اَبَدًا ‘‘ یعنی یہ ہمیشگی ابدی ہے، کبھی اس سے نکلنے والے نہیں۔ لَا يَجِدُوْنَ وَلِيًّا وَّ لَا نَصِيْرًا : عذاب کی ہمیشگی کی مزید تاکید کے لیے فرمایا کہ عذاب میں مبتلا آدمی کو یا تو کوئی دوست سفارش کر کے چھڑوا سکتا ہے، یا مددگار جو زبردستی چھڑوالے، مگر کفار کو وہاں کوئی دوست ملے گا نہ مددگار۔ دیکھیے سورۂ بقرہ (۴۸)۔