سورة الروم - آیت 15

فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَهُمْ فِي رَوْضَةٍ يُحْبَرُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

سو جو ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام کئے ان کی باغ میں آؤ بھگت کی جائے گی

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

فَاَمَّا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ....: ’’ رَوْضَةٍ ‘‘ میں تنوین تعظیم اور تفخیم کے لیے ہے، عظیم اور عالی شان باغ، مراد جنت ہے۔ ’’ يُحْبَرُوْنَ ‘‘ ’’حَبَرَهُ يَحْبُرُهُ‘‘ جب کسی کو ایسا خوش کیا جائے کہ اس کا چہرہ خوشی سے چمک اٹھے اور ’’تَحْبِيْرٌ‘‘ مزین کرنا، چمکا دینا۔ یعنی ایمان اور عمل صالح والے لوگ عظیم اور عالی شان باغ یعنی جنت میں خوش کیے جائیں گے، انھیں کھانے پینے، رہنے اور دوستوں، بیویوں اور دل میں آنے والی ہر خواہش پوری ہونے کی خوشی عطا کی جائے گی اور سب سے بڑھ کر اللہ تعالیٰ کی زیارت کی خوشی نصیب ہو گی، جس سے بڑی کوئی خوشی نہیں ہو گی۔