سورة آل عمران - آیت 23

أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ أُوتُوا نَصِيبًا مِّنَ الْكِتَابِ يُدْعَوْنَ إِلَىٰ كِتَابِ اللَّهِ لِيَحْكُمَ بَيْنَهُمْ ثُمَّ يَتَوَلَّىٰ فَرِيقٌ مِّنْهُمْ وَهُم مُّعْرِضُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کیا تونے ان کی طرف نہیں دیکھا جن کو کتاب میں سے کچھ حصہ ملا ہے ، وہ خدا کی کتاب کی طرف بلائے جاتے ہیں ، تاکہ وہ کتاب ان میں حکم کرے پھر ایک فرقہ ان میں سے منہ پھیر کر پیچھے ہٹ جاتا ہے ۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِيْنَ اُوْتُوْا....: اس آیت میں ”كِتٰبِ اللّٰهِ“ سے مراد تورات اور انجیل ہیں اور مطلب یہ ہے کہ جب انھیں خود ان کی کتابوں کی طرف دعوت دی جاتی ہے کہ چلو انھی کو حکم مان لو اور بتاؤ کہ ان میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے کا حکم دیا گیا ہے یا نہیں تو یہ اس سے بھی پہلو تہی کر جاتے ہیں اور ظاہر کرتے ہیں جیسے انھیں کسی چیز کا علم ہی نہیں۔