سورة الشعراء - آیت 168

قَالَ إِنِّي لِعَمَلِكُم مِّنَ الْقَالِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کہا بےشک میں تمہارے افعال کا دشمن ہوں

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

قَالَ اِنِّيْ لِعَمَلِكُمْ مِّنَ الْقَالِيْنَ: ’’ الْقَالِيْنَ ‘‘ ’’اَلْقَالِيْ‘‘ کی جمع ہے جو ’’قَلٰي يَقْلِيْ‘‘ سے اسم فاعل ہے، جس کا معنی شدید نفرت اور دشمنی بھی ہے اور گوشت بھوننا بھی۔ لوط علیہ السلام نے فرمایا کہ میں تمھیں منع کرنے سے کیسے باز آ سکتا ہوں، جب کہ میں تمھارے اس کام سے شدید دشمنی رکھنے والوں میں سے ہوں، اتنی شدید کہ اس سے میرا دل جلتا ہے۔