سورة النور - آیت 48

وَإِذَا دُعُوا إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ لِيَحْكُمَ بَيْنَهُمْ إِذَا فَرِيقٌ مِّنْهُم مُّعْرِضُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور جب اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف بلائے جاتے ہیں کہ وہ ان کے درمیان فیصلہ کرے تو فورا ہی ایک فرقہ کے لوگ ان میں سے منہ موڑتے ہیں ۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ اِذَا دُعُوْا اِلَى اللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ لِيَحْكُمَ بَيْنَهُمْ....: واضح رہے کہ اللہ اور اس کے رسول کی طرف بلائے جانے کا معاملہ صرف نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی تک ہی نہیں تھا، بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد آپ کی سنت کی طرف جو دعوت دی جاتی ہے وہ اصل میں آپ ہی کی طرف دعوت ہوتی ہے، اس سے منہ موڑنے والے کا حکم بھی وہی ہے جو اس آیت میں منافقین کے گروہ کا بیان ہوا ہے۔