سورة الأنبياء - آیت 49
الَّذِينَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُم بِالْغَيْبِ وَهُم مِّنَ السَّاعَةِ مُشْفِقُونَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
جو بن دیکھے اپنے رب سے ڈرتے ہیں وہ قیامت سے کانپتے ہیں (ف ١) ۔
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
1۔ الَّذِيْنَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَيْبِ : اس کے دو معنی ہیں، ایک یہ کہ وہ اپنے رب کو دیکھے بغیر اس کا شدید خوف رکھتے ہیں اور دوسرا یہ کہ لوگوں کی نگاہوں سے غائب ہونے کی حالت میں بھی وہ اپنے رب سے بہت ڈرتے ہیں۔ ان کے کسی عمل سے مقصود نہ ریا ہے اور نہ لوگوں کی طعن تشنیع سے بچنا، بلکہ ان کے ہر عمل کا باعث صرف اپنے رب کی خشیت ہے۔ 2۔ وَ هُمْ مِّنَ السَّاعَةِ مُشْفِقُوْنَ : یہ جملہ اسمیہ ہے جس میں دوام پایا جاتا ہے، ’’اشفاق‘‘ کا معنی ہے کسی آنے والے حادثے کا شدید کھٹکا، یعنی انھیں ہر وقت قیامت کا کھٹکا لگا رہتا ہے اور وہ ہمیشہ اس سے ڈرتے رہتے ہیں۔