سورة طه - آیت 133

وَقَالُوا لَوْلَا يَأْتِينَا بِآيَةٍ مِّن رَّبِّهِ ۚ أَوَلَمْ تَأْتِهِم بَيِّنَةُ مَا فِي الصُّحُفِ الْأُولَىٰ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور وہ کہتے ہیں کہ اپنے رب سے ہمارے لئے کوئی نشانی کیوں نہیں لاتا ، کیا ان کے پاس وہ دلیل نہیں آئی جو پہلی کتابوں میں ہے ۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ قَالُوْا لَوْ لَا يَاْتِيْنَا....: کفار کہا کرتے تھے کہ اگر محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) نبی ہیں تو گزشتہ انبیاء کی طرح اپنے سچا ہونے کی کوئی نشانی کیوں پیش نہیں کرتے؟ فرمایا، اس سے زیادہ آپ کی سچائی کی اور کیا دلیل ہو سکتی ہے کہ پہلی آسمانی کتابیں آپ کے آنے کی خبر دے رہی ہیں۔ یقیناً یہ خبر اہلِ کتاب کو معلوم ہے اور ان کے واسطے سے کفارِ مکہ تک پہنچ چکی ہے۔ پہلی کتابوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذکر خیر کی تفصیل کے لیے دیکھیے سورۂ اعراف (۱۵۷)، فتح (۲۹) اور صف (۶)۔