إِنَّ الْمُبَذِّرِينَ كَانُوا إِخْوَانَ الشَّيَاطِينِ ۖ وَكَانَ الشَّيْطَانُ لِرَبِّهِ كَفُورًا
بیشک فضول خرچ شیطانوں کے بھائی ہیں ، اور شیطان اپنے رب کا ناشکر ہے (ف ١) ۔
اِنَّ الْمُبَذِّرِيْنَ۠ كَانُوْااِخْوَانَ الشَّيٰطِيْنِ ....: بے جا خرچ کرنے والوں کو ہمیشہ سے شیطانوں کے بھائی، یعنی شیطانوں کے ساتھی اور ان جیسے قرار دیا اور وجہ یہ بیان فرمائی کہ شیطان ہمیشہ اللہ کی عطا کردہ نعمتوں اور صلاحیتوں کی ناشکری کرتے ہوئے انھیں غلط جگہ میں خرچ کرتا ہے، اسی طرح جو شخص مالک کے دیے ہوئے مال کو مالک کی نافرمانی میں خرچ کرتا ہے اس کا بھی یہی حال ہے۔ ترجمے میں ’’ہمیشہ‘‘ کا مفہوم ’’ كَانُوْا‘‘ اور ’’ كَانَ ‘‘ سے ظاہر ہو رہا ہے۔ مفسر طنطاوی لکھتے ہیں : ’’وَكَانَ الشَّيْطَانُ فِيْ كُلِّ وَقْتٍ وَفِيْ كُلِّ حَالٍ جَحُوْدًا لِنِعَمِ رَبِّهٖ لَا يَشْكُرُهُ عَلَيْهَا ‘‘