سورة الإسراء - آیت 22

لَّا تَجْعَلْ مَعَ اللَّهِ إِلَٰهًا آخَرَ فَتَقْعُدَ مَذْمُومًا مَّخْذُولًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اللہ کے ساتھ دوسرا معبود نہ ٹھہرا کہ تو ملامت سن کر اور بےسک ہو کر نہ بیٹھے ،

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

لَا تَجْعَلْ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَ ....: ’’ مَخْذُوْلًا ‘‘ وہ ہے جس کی مدد وہ چھوڑ دے جس سے اسے مدد کی امید ہو۔ اس آیت میں تمام اعمال کی بنیاد شرک سے پاک ہونا بیان فرمائی گئی ہے۔ بظاہر مخاطب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں، مگر درحقیقت ہر انسان اس کا مخاطب ہے، کیونکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے شرک کا صدور کیسے ہو سکتا ہے۔ بتانا یہ مقصود ہے کہ بالفرض اگر اللہ کے ساتھ شریک بنانے کا فعل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی سرزد ہو جائے تو پھر آپ کی بھی کوئی تعریف کرنے والا ہو گا نہ کوئی مدد کرنے والا، بلکہ ہر ایک مذمت ہی کرے گا۔ دیکھیے سورۂ زمر (۶۴ تا ۶۷)، حج (۳۱)، مائدہ (۷۲) اور نساء (۱۱۶)۔