سورة یوسف - آیت 48

ثُمَّ يَأْتِي مِن بَعْدِ ذَٰلِكَ سَبْعٌ شِدَادٌ يَأْكُلْنَ مَا قَدَّمْتُمْ لَهُنَّ إِلَّا قَلِيلًا مِّمَّا تُحْصِنُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پھر اس کے بعد سات برس سختی کے آئیں گے اور اس سب کو کھا جائیں گے گے جو تم نے ان برسوں کے لئے رکھا ہے ، مگر تھوڑا سا جو تم بچا رکھو ،

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

ثُمَّ يَاْتِيْ مِنْۢ بَعْدِ ذٰلِكَ سَبْعٌ شِدَادٌ ....: ’’ تُحْصِنُوْنَ ‘‘ ’’حِصْنٌ ‘‘ قلعے کو کہتے ہیں، مراد حفاظت سے رکھنا ہے، یعنی خوش حالی کے سات سالوں کا ذخیرہ تم لوگ قحط کے سات سالوں میں چٹ کر جاؤ گے، مگر وہ تھوڑا سا جو تم آئندہ سال کے بیج کے لیے بڑی محنت سے بچا کر محفوظ رکھو گے۔