سورة ھود - آیت 51
يَا قَوْمِ لَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا ۖ إِنْ أَجْرِيَ إِلَّا عَلَى الَّذِي فَطَرَنِي ۚ أَفَلَا تَعْقِلُونَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
اے قوم ! میں اس پر تم سے اجرت نہیں مانگتا میری اجرت اسی پر ہے جس نے مجھے پیدا کیا ، کیا تم نہیں سمجھتے ؟
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
1۔ يٰقَوْمِ لَاۤ اَسْـَٔلُكُمْ عَلَيْهِ اَجْرًا ....: ’’ فَطَرَ ‘‘ کا اصل معنی پھاڑنا ہے، جیسا کہ فرمایا : ﴿ اِذَا السَّمَآءُ انْفَطَرَتْ ﴾ [الانفطار : ۱ ] ’’اور جب آسمان پھٹ جائے گا۔‘‘ ’’ فَطَرَنِيْ ‘‘ سے مراد مجھے کسی گزشتہ نمونے کے بغیر پیدا فرمایا۔ 2۔ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ: تو کیا تم سمجھتے نہیں کہ جو شخص سچے دل سے دعوت وتبلیغ اور نصیحت کی مشقت اٹھا رہا ہے اور جسے صرف اپنے رب سے اجر لینا ہے، وہ تم سے کوئی اجرت یا دنیوی فائدہ کیوں چاہے گا؟