سورة البقرة - آیت 134

تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ ۖ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُم مَّا كَسَبْتُمْ ۖ وَلَا تُسْأَلُونَ عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

وہ ایک امت تھی جو گزر گئی ، ان کا ہوا جو وہ کما گئے اور تمہارا ہے جو تم کماتے ہو ، اور تم سے ان کے کام کی پوچھ نہ ہوگی ۔ (ف ٢)

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

یہود کو تنبیہ ہے کہ وہ انبیاء اور صلحاء کی طرف اپنی نسبت پر مغرور نہ ہوں ، یہ نسبت تمھارے کچھ کام نہ آ سکے گی، بلکہ نجات کا دارو مدار انسان کے اپنے اعمال پر ہے، ان کے اعمال ان کے ساتھ گئے اور تمھارے اعمال تمھارے ساتھ ہوں گے۔