قُلْ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّيَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَالْإِثْمَ وَالْبَغْيَ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَأَن تُشْرِكُوا بِاللَّهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَانًا وَأَن تَقُولُوا عَلَى اللَّهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ
تو کہہ میرے رب نے سب بےحیائی کے کام ظاہر وپوشیدہ اور گناہ اور ناحق کی زیادتی حرام کی ہے ، اور یہ بھی حرام کیا ہے کہ تم اس شئے کو جس کے بارہ میں خدا نے دلیل نازل نہیں کی ، خدا کا شریک ٹھہراؤ اور یہ کہ تم خدا پر وہ باتیں بولو ، جو تم نہیں جانتے ۔(ف ١)
(23) اس آیت کریمہ میں اسا سی محر مات اور بنیادی گناہوں کی حرمت بیان کی گئی ہے، : فواحش" مراد وہ بڑے گناہ ہیں جن کا تعلق شرمگا ہوں سے ہوتا ہے، اور "اثم " سے مراد ہر گناہ ہے اور "بغیی" سے مراد لوگوں پر ظلم اور زیادتی ہے اور اللہ تعالیٰ پر افترپردازی یہ ہے کہ کسی کو اس کا بیٹا بنایا جائے یاحلت وحرمت کے خود ساختہ احکام کو اللہ کی طرف منسوب کیا جائے۔