اتَّبِعُوا مَا أُنزِلَ إِلَيْكُم مِّن رَّبِّكُمْ وَلَا تَتَّبِعُوا مِن دُونِهِ أَوْلِيَاءَ ۗ قَلِيلًا مَّا تَذَكَّرُونَ
تو تمہارے رب سے تم پر اترا ، اسی پر چلو اور اس کے سوا دوستوں کی پیروی نہ کرو ، تم بہت تھوڑا دھیان کرتے ہو (ف ٢) ۔
(3) اللہ تعالیٰ نے سارے عالم کو خطاب کر کے فرمایا کہ اے لوگو ! تم لوگ اس چیز کی اتباع کرو جو تمہارے رب کی طرف سے تمہارے لیے اتاری گئی، اور وہ قرآن وسنت ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے سورۃ النجم کی آیت (3/4) میں فرمایا ہے : یعنی نبی کریم (ﷺ) اپنی خواہش نفس کے مطابق نہیں بولتے، بلکہ وہ تو وحی ہے جو ان پر نازل ہوتی ہے، اس کے بعد اللہ نے فرمایا کہ اے لو گو ! اللہ کے علاوہ دوسروں کو اپنے اولیاء نہ بناؤجو تمہیں بتوں کی پرستش، اور بدعتوں اور خواہشات کی اتباع پر ابھارتے ہیں، حقیقت یہ ہے کہ تم لوگ بہت ہی کم نصیحت حاصل کرتے ہو۔ اللہ کا بر حق دین چھوڑ کرہوا وہوس میں اور باطل ادیان ونظریات کی اتباع کرتے ہو۔