مَّا الْمَسِيحُ ابْنُ مَرْيَمَ إِلَّا رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِهِ الرُّسُلُ وَأُمُّهُ صِدِّيقَةٌ ۖ كَانَا يَأْكُلَانِ الطَّعَامَ ۗ انظُرْ كَيْفَ نُبَيِّنُ لَهُمُ الْآيَاتِ ثُمَّ انظُرْ أَنَّىٰ يُؤْفَكُونَ
مسیح (علیہ السلام) اور کچھ نہیں ، مگر ایک رسول ۔ اس سے پہلے بہت رسول گزر چکے ہیں اور اس کی ماں صدیقہ تھی وہ دونوں کھانا کھایا کرتے تھے (ف ١) دیکھ ہم ان کے لئے کس طرح نشانیاں بیان کرتے ہیں پھر دیکھ وہ کہاں الٹے جاتے ہیں ۔
101۔ اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے اس بات کی تردید کی ہے کہ معجزات عیسیٰ اور کراماتِ مریم علیہما السلام ان کے معبود ہونے کی دلیل ہیں، بلکہ ان سے زیادہ سے زیادہ عیسیٰ کا نبی اور مریم کا ولی ہونا ثابت ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ مسیح بن مریم دیگر رسولوں کی طرح ایک رسول تھے۔ جس طرح ان انبیاء کو اللہ نے معجزات دئیے، اسی طرح انہیں معجزات دئیے۔ اگر ان کے ذریعہ اللہ نے ابرص کو شفا دی اور مردوں کو زندہ کیا، تو موسیٰ کے ذریعہ لاٹھی کو زندگی دی، اور اسے سانپ بنا کر دوڑا دیا، اور سمندر کے دو حصے کردئیے، یہ زیادہ تعجب خیز امر تھا، اگر انہیں اللہ نے بغیر باپ کے پیدا کیا تو آدم کو بغیر باپ اور ماں کے پیدا کیا، اور یہ زیادہ تعجب انگیز تخلیق تھی، حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں، یہ آیت دلیل ہے کہ مریم بنت عمران (ام عیسی) نبی نہیں تھیں، جیسا کہ ابن حزم وغیرہ کا خیال ہے کہ ام اسحاق، ام موسیٰ اور ام عیسیٰ کو اللہ نے نبی بنایا تھا، وہ کہتے ہیں کہ فرشتے سارہ اور مریم علیہما السلام سے مخاطب ہوئے تھے اور اللہ نے قرآن میں صراحت کی ہے کہ ہم نے ام موسیٰ کو وحی بھیجی کہ تم اسے دودھ پلاؤ لیکن جمہور کی رائے یہ ہے کہ انبیاء صرف مرد ہوئے ہیں اللہ نے سورۃ یوسف آیت 109 میں فرمایا ہے ، کہ آپ سے قبل ہم نے جتنے بھی انبیاء بھیجے، سبھی شہر کے رہنے والوں میں سے مرد تھے جن پر ہم وحی نازل کرتے تھے، ابو الحسن اشعری نے اس رائے پر امت کا اجماع نقل کیا ہے۔ 102۔ یہ صریح دلیل ہے کہ عیسیٰ اور ان کی ماں دونوں تمام انسانوں کی طرح انسان تھے، اس لیے کہ جو شخص غذا کھانے، اس کے ہضم ہونے، اور پھر اس کے اخراج کا محتاج ہوتا ہے، وہ گوشت پوست، ہڈی اعصاب اور دیگر اجزاء سے مرکب تمام اجسام کے مانند ایک جسم ہوتا ہے، معبود کیسے ہوسکتا ہے؟