لَّٰكِنِ اللَّهُ يَشْهَدُ بِمَا أَنزَلَ إِلَيْكَ ۖ أَنزَلَهُ بِعِلْمِهِ ۖ وَالْمَلَائِكَةُ يَشْهَدُونَ ۚ وَكَفَىٰ بِاللَّهِ شَهِيدًا
لیکن جو کچھ تجھ پر نازل کیا ہے اس کے بارہ میں خدا گواہی دیتا ہے کہ اس نے وہ اپنے علم کے ساتھ نازل کیا ہے اور فرشتے بھی گواہ ہیں اور اللہ گواہ کافی ہے ۔(ف ١)
154۔ ابن اسحاق اور بن جریر نے اور بیہقی نے الدلائل میں ابن عباس (رض) سے روایت کی ہے کہ کچھ یہودی رسول اللہ (ﷺ) کے پاس آئے، آپ نے ان سے کہا، اللہ کی قسم ! مجھے معلوم ہے کہ تمہیں میرے رسول ہونے کا علم ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں اس کا علم نہیں، تو یہ آیت نازل ہوئی کہ اگر یہ لوگ آپ کی رسالت کی گواہی نہیں دیتے ہیں تو نہ دیں، اللہ گواہی دیتا ہے کہ یہ قرآن اس نے آپ پر اتارا ہے، اسے اس کا علم ہے اور فرشتے بھی گواہی دیتے ہیں، اور اللہ کی گواہی کافی ہے۔ علماء نے لکھا ہے کہ اس میں نبی کریم ( ﷺ) کو ایک قسم کی تسلی دی گئی ہے۔