سورة النسآء - آیت 162

لَّٰكِنِ الرَّاسِخُونَ فِي الْعِلْمِ مِنْهُمْ وَالْمُؤْمِنُونَ يُؤْمِنُونَ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ ۚ وَالْمُقِيمِينَ الصَّلَاةَ ۚ وَالْمُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَالْمُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أُولَٰئِكَ سَنُؤْتِيهِمْ أَجْرًا عَظِيمًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

لیکن اہل کتاب میں سے جو علم میں مضبوط اور ایمان والے ہیں جو تجھ پر نازل ہوا اور جو تجھ سے پہلے نازل ہوا مانتے ہیں اور نماز پڑھتے اور زکوۃ دیتے ہیں اور خدا پر اور آخری دن پر ایمان رکھتے ہیں ان کو ہم بہت بڑا ثواب دیں گے (ف ٢) ۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

150۔ ابن عباس (رض) کہتے ہیں کہ یہ آیت عبداللہ بن سلام، ثعلبہ بن سعید، زید بن سعید اور اسد بن عبید کے بارے میں نازل ہوئی تھی، جنہوں نے یہودیت سے تائب ہو کر اسلام کو قبول کرلیا تھا، اور رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کو بحیثیت آخری رسول تسلیم کرلیا تھا۔ راسخ فی العلم پر سورۃ آل عمران کی آیت 7 کے ضمن میں تفصیل کے ساتھ لکھا جا چکا ہے اور مؤمنون سے مراد یا تو اہل کتاب کے مؤمنین ہیں یا مہاجرین و انصار یا وہ تمام لوگ جو رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) پر ایمان لے آئے۔