وَلِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ وَلَقَدْ وَصَّيْنَا الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ مِن قَبْلِكُمْ وَإِيَّاكُمْ أَنِ اتَّقُوا اللَّهَ ۚ وَإِن تَكْفُرُوا فَإِنَّ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۚ وَكَانَ اللَّهُ غَنِيًّا حَمِيدًا
اور جو کچھ زمین آسمان میں ہے اللہ ہی کا ہے اور جن لوگوں کو تم سے پہلے کتاب دی گئی ان کو اور تم کو ہم نے وصیت کی ہے کہ اللہ سے ڈرو ۔ اور جو کافر ہوجاؤ تو جو کچھ آسمان اور زمین میں ہے خدا کا ہے اور خدا بےپروا قابل تعریف ہے ۔ (ف ١)
127۔ آیات 131، 132، 133 میں اللہ تعالیٰ نے تین باتوں کے بیان کے ساتھ تینوں بار اپنے لیے آسمانوں اور زمین کی ملکیت کا ذکر کیا ہے، اور اپنی قدرت مطلقہ اور مکمل بے نیازی ثابت کی ہے۔ آیت 130 میں شوہر اور بیوی دونوں کو خوش اسلوبی کے ساتھ جدا ہونے کی صورت میں استغناء اور دوسرے اچھے رشتہ کا وعدہ کیا ہے، اس لیے کہ آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے، سب اسی کی ملکیت ہے، آیت 131 میں اللہ نے فرمایا کہ ہم نے گذشتہ اہل کتاب کو تقوی کی وصیت کی تھی، اور اے مؤمنو ! تمہیں بھی وصیت کرتے ہیں کہ اللہ سے ڈرو، اور کفر کر کے تم اس کا کچھ نہ بگار لوگے، اس لیے کہ آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے، سب اسی کی ملکیت ہے، وہ ہر چیز سے کامل طور پر بے نیاز ہے،