سورة البلد - آیت 17
ثُمَّ كَانَ مِنَ الَّذِينَ آمَنُوا وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ وَتَوَاصَوْا بِالْمَرْحَمَةِ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
پھر ان لوگوں میں داخل ہوا جو ایمان لائے اور ایک دوسرے کو سہارنے کی وصیت کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو رحم کھانے کی وصیت کرتے ہیں۔
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
(17)جنت کی راہ میں واقع دشوار گھاٹی کو عبور کرنے کے ضمن میں یہ بھی ہے کہ وہ طالبان جنت اللہ پر دل سے ایمان لاتے ہیں اور اپنے اعضاء و جوارح کے ذریعہ عمل صالح کرتے ہیں اور اللہ کی بندگی اور دعوت الی اللہ کی راہ میں انہیں جو صعوبتیں لاحق ہوتی ہیں ان پر صبر کرتے ہیں، اور وہ آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ شفقت و رحمت کی نصیحت کرتے ہیں، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے سورۃ الفتح آیت(29) میں صحابہ کرام کی تعریف میں فرمایا ہے : ﴿رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْĬ ” وہ لوگ آپس میں ایک دوسرے پر رحم کرتے ہیں۔ “