سورة الغاشية - آیت 17
أَفَلَا يَنظُرُونَ إِلَى الْإِبِلِ كَيْفَ خُلِقَتْ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
سو کیا وہ اونٹوں کو نہیں دیکھتے کہ کیونکر پیدا کئے گئے ہیں۔
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
(17)مشرکین مکہ نبی کریم (ﷺ) کی دعوت توحید اور عقیدہ بعث بعد الموت کا انکار کرتے تھے مندرجہ ذیل آیتوں میں اللہ تعالیٰ نے اپنی بعض مخلوقات کا ذکر کر کے انہی مشرکین کو دعوت فکر و نظر دی ہے اور کہا ہے کہ جو باری تعالیٰ ان مخلوقات کی تخلیق پر قادر ہے وہ قیامت کے دن تمام انسانوں کو دوبارہ زندہ کرنے پر یقیناً قادر ہے اور بلاشبہ وہی تنہا معبود برحق ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جو لوگ بعث بعد الموت اور جنت و جہنم کے منکر ہیں کیا وہ غور نہیں کرتے کہ اس نے اونٹ کو کیسی عجیب شکل میں پیدا کیا ہے اور کس طرح اسے انسانوں کے لئے مسخر کردیا یہ تاکہ اس کا دودھ پئیں اس پر سواری کریں اور اس کا گوشت کھائیں۔