سورة الغاشية - آیت 1

هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

بھلا تیرے پاس ڈھانپنے والی کا حال پہنچا ہے۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(1) اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) کو مخاطب کر کے قیامت کے بعض حالات بیان کئے ہیں اور اس کی ابتدا لفظ ” ھل“ سے کی ہے جو یہاں تحقیق کے معنی میں ہے، یعنی اے میرے نبی ! آپ کے پاس قیامت سے متعلق یقینی خبریں آگئیں اور قیامت کو لفظ ” الغاشیۃ“ سے اسی لئے تعبیر کیا گیا ہے کہ اس دن کے مہیب و مخیف حالات و شدائد لوگوں کو ہر چہار جانب سے گھیر لیں گے۔