سورة النبأ - آیت 1
عَمَّ يَتَسَاءَلُونَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
لوگ آپس میں کس چیز کے متعلق سوال کرتے ہیں۔
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
(1) امام شوکانی کے واحدی کے حوالے سے مفسرین کا قول نقل کیا ہے، کہ جب نبی کریم (ﷺ) مبعوث ہوئے، کفار مکہ کے سامنے توحید باری تعالیٰ اور بعث بعد الموت کی بات کی اور حقائق سے متعلق قرآنی آیات کی تلاوت کی، تو وہ آپس میں باتیں کرنے لگے کہ محمد کس روز قیامت کی بات کر رہا ہے اور یہ کیسا کلام پیش کرتا ہے؟ ! اللہ تعالیٰ نے ﴿عَمَّ يَتَسَاءَلُونَ Ĭ نازل فرمایا اور استفہامی طریقہ تعبیر استعمال کر کے پہلے مشرکین مکہ کے ذہنوں کو اس بات کی اہمیت کی طرف مبذول کرایا جس کا ذکر ابھی آنے والا ہے۔