سورة الجن - آیت 11

وَأَنَّا مِنَّا الصَّالِحُونَ وَمِنَّا دُونَ ذَٰلِكَ ۖ كُنَّا طَرَائِقَ قِدَدًا

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور یہ کہ بعض ہم میں نیک ہیں اور بعض کے سوا ہیں (سو) ہم مختلف راہوں پر ہیں۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(11) جنوں نے اپنی قوم کے بارے میں یہ خبر دی کہ نبی کریم (ﷺ) کی زبانی قرآن کریم سننے کے بعد ہم سے بعض ایمان لے آئے اور بعض حالت کفر پر باقی رہے دوسرا مفہوم یہ بیان کیا گیا ہے کہ ایمان لانے کے بعد ہم میں سے بعض نیک اور پابند شریعت مسلمان ہیں، اور بعض کا ایمان کمزور ہے اور عمل میں کوتاہ ہیں اور ہمارے درمیان مختلف مذاہب و نظریات کے ماننے والے ہیں سعید بن مسیب کا قول ہے کہ ان میں مسلمان، یہودی، نصرانی اور مجوسی سب ہیں اور حسن بصری کا قول ہے کہ ان میں قدریہ، مرجیہ، خوارج اور رافضی شیعہ ہوتے ہیں۔