سورة الجن - آیت 10

وَأَنَّا لَا نَدْرِي أَشَرٌّ أُرِيدَ بِمَن فِي الْأَرْضِ أَمْ أَرَادَ بِهِمْ رَبُّهُمْ رَشَدًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور یہ کہ ہم نہیں جانتے کہ زمین کے رہنے والوں کے ساتھ برا ارادہ کیا گیا ہے یا انکے رب نے انکے ساتھ بھلائی کا ارادہ کیا ہے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(10)جب جنوں کے لئے چھپ کر آسمان کی باتیں سننا ممکن نہ رہا تو انہیں یقین ہوگیا کہ اللہ تعالیٰ نے ضرور زمین پر واقع ہونے والے کسی عظیم حادثہ کا فیصلہ کیا ہے، چاہے وہ اچھا ہو یا برا اسی لئے انہوں نے کہا : ہم نہیں جانتے کہ زمین پر رہنے والوں کے لئے کوئی برا فیصلہ کیا گیا ہے، یا ان کے رب نے خیر کی طرف ان کی رہنمائی کرنی چاہی ہے۔ مفسرین لکھتے ہیں : ان مسلمان جنوں کا اپنے رب کے ساتھ یہ حسن تادب تھا کہ انہوں نے ” شر“ کو اس کی طرف منسوب نہیں کیا اور جب خیر کا ذکر آیا تو اسے اس کی طرف منسوب کیا۔