سورة نوح - آیت 27

إِنَّكَ إِن تَذَرْهُمْ يُضِلُّوا عِبَادَكَ وَلَا يَلِدُوا إِلَّا فَاجِرًا كَفَّارًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اگر تو انہیں چھوڑے گا تو وہ تیرے بندوں کو گمراہ کرینگے اور جو جنیں گے وہ بدکار (ف 1) ناشکرگزار ہی ہوگا

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(27)اس لئے کہ اگر تو انہیں چھوڑ دے گا تو وہ تیرے بندوں کو گمراہ کریں گے اور انہیں توحید کی راہ سے ہٹا کر شرک کی راہ پر لگا دیں گے اور ان کی نسل میں بھی کافرو فاجر لوگ پیدا ہوں گے، نوح (علیہ السلام) نے یہ بات اپنی قوم کا طویل تجربہ کرنے کے بعد کہی تھی، انہیں ان کے اخلاق و کردار کی پوری خبرتھی، اور یقین ہوگیا تھا کہ اب یہ قوم ہرگز نہیں سدھرے گی اور نہ ان کی نسل میں اچھے لوگ پیدا ہوں گے۔ اسی لئے اللہ تعالیٰ نے ان کی دعا قبول کرلی اور تمام کفاروں کو ہلاک کردیا اور نوح (علیہ السلام) اور ان کے مؤمن ساتھیوں کو نجات دے دی۔