سورة المعارج - آیت 1

سَأَلَ سَائِلٌ بِعَذَابٍ وَاقِعٍ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

ایک مانگنے والے نے وعدہ عذاب مانگا جو واقع ہونے والا ہے۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(2) نسائی اور حاکم وغیرہ نے ابن عباس (رض) سے روایت کی ہے کہ اس آیت کریمہ میں ” سائل“ یعنی پوچھنے والا سے مراد نضر بن حارث ہے جس نے اللہ تعالیٰ کے کافروں سے وعدہ عذاب کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا تھا کہ اے اللہ ! اگر تیری جانب سے یہی بات حق ہے تو ہم پر آسمان سے پتھروں کی بارش کر دے، یا کوئی درد ناک عذاب ہم پر نازل کر دے۔ نضر بن حارث کے اس قول کو اللہ تعالیٰ نے سورۃ الانفال آیت (32)میں بیان کیا ہے : ﴿اللَّهُمَّ إِن كَانَ هَٰذَا هُوَ الْحَقَّ مِنْ عِندِكَ فَأَمْطِرْ عَلَيْنَا حِجَارَةً مِّنَ السَّمَاءِ أَوِ ائْتِنَا بِعَذَابٍ أَلِيمٍ Ĭ تو اللہ تعالیٰ نے اس سورت کی آیات (1/2) میں اسکی بات کا جواب دیا کہ ایک پوچھنے والے نے اس عذاب کے بارے میں پوچھا ہے جس کا واقع ہونا یقینی ہے۔