يَا أَيُّهَا الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ آمِنُوا بِمَا نَزَّلْنَا مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَكُم مِّن قَبْلِ أَن نَّطْمِسَ وُجُوهًا فَنَرُدَّهَا عَلَىٰ أَدْبَارِهَا أَوْ نَلْعَنَهُمْ كَمَا لَعَنَّا أَصْحَابَ السَّبْتِ ۚ وَكَانَ أَمْرُ اللَّهِ مَفْعُولًا
اے کتاب والو ! جو ہم نے نازل کیا ہے ‘ اس پر ایمان لاؤ کہ وہ سچ بتاتا ہے تمہارے پاس والے کو پیشتر اس کے کہ ہم بہت سے مونہوں کو مٹا دیں پھر ان کو ان کی پشت کی طرف پھیر دیں ، یا ہم ان پر لعنت کریں جیسے ہم نے ہفتے والوں پر لعنت کی تھی کہ وہ بندر بن گئے اور اللہ کا کام کیا ہوا ہے ۔(ف ١)
54۔ اس آیت کریمہ میں یہود مدینہ کو ان کے پاس جو علم تھا، اس کا حوالہ دے کر کہا گیا ہے کہ تم لوگ اس قرآن پر ایمان لے آؤ جو تمہاری کتاب کی تصدیق کرتا ہے، قبل اس کے کہ تمہیں ہمارا عذاب آگھیرے، اور ہم تمہاری آنکھ، ناک اور منہ کو غائب کر کے تمہارے چہروں کو بگاڑ دیں، اور انہیں تمہاری پیٹھ کی طرف کردیں، یا ان پر لعنت بھیج کر مسخ کلی کے ذریعہ تمہاری صورت ہی بدل دیں، جیسا کہ ہم نے ہفتہ کے دن والوں کے ساتھ کیا تھا