سورة القلم - آیت 44
فَذَرْنِي وَمَن يُكَذِّبُ بِهَٰذَا الْحَدِيثِ ۖ سَنَسْتَدْرِجُهُم مِّنْ حَيْثُ لَا يَعْلَمُونَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
سو اب مجھے اور اس حدیث (یعنی قرآن کے) جھٹلانے والوں کوچھوڑ، کہ ہم ا نہیں اس راہ سے درجہ بدرجہ نیچے اتارینگے ۔ جہاں سے انہیں خبر نہ ہوگی۔
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
(44) مشرکین مکہ کے حق میں جب کوئی بھی دھمکی کارگر نہیں ہوئی، تو اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) نے فرمایا کہ جو لوگ اس قرآن کو جھٹلا رہے ہیں ان کا معاملہ آپ مجھ پر چھوڑ دیجیے، مجھے معلوم ہے کہ ان کے ساتھ کیا کرنا چاہئے اور میں ان سے انتقام لنیے کی ہر طرح قدرت رکھتا ہوں اور وہ ان کی رسی کو ڈھیل دیں گے اور انیں صحت و عافیت دیں گے اور ڈھیر ساری نعمتیں دیں گے اور انہیں کشاں کشاں ہلاکت کے دہانے تک پہنچا دیں گے اور انہیں اس کا احساس بھی نہیں ہوگا۔