سورة القلم - آیت 2

مَا أَنتَ بِنِعْمَةِ رَبِّكَ بِمَجْنُونٍ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کہ تو اپنے رب کی نعمت فضل سے دیوانہ (ف 2) نہیں ہے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(2)اللہ تعالیٰ نے قسم کھا کر نبی کریم (ﷺ) سے کہا ہے کہ واقعی آپ کو آپ کے رب نے نبوت کی نعمت سے سرفراز فرمایا ہے، اور آپ پر وحی نازل ہوتی ہے، جس کے زیر اثر لوگ اسلام میں داخل ہو رہے ہیں، کفار و مشرکین محض شدت حسد سے آپ کو مجنوں کہتے ہیں، آپ مجنوں نہیں، بلکہ عظیم الشان نبی ہیں