سورة التغابن - آیت 3

خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ وَصَوَّرَكُمْ فَأَحْسَنَ صُوَرَكُمْ ۖ وَإِلَيْهِ الْمَصِيرُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

آسمانوں اور زمین کو ٹھیک پیدا کیا اور تمہاری صورتیں کھنچیں سو (کیا) اچھی صورتیں بنائیں ۔ اور اسی کی طرف پھر جانا ہے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(3) اللہ تعالیٰ نے آسمانوں اور زمین کو مخصوص غرض و غایت کے لئے پیدا کیا ہے، انہیں بے مقصد نہیں پیدا کیا ہے اور انسانوں کی تخلیق تو اس نے سب سے اچھی شکل و صورت میں کی ہے، انہیں نہایت ہی معتدل مزاج عطا کیا، عقل، قوت گویائی اور قوت سماع سے نوازا اور مخلوقات میں تصرف کرنے اور ان سے مستفید ہونے کی صلاحیت دی۔ اللہ تعالیٰ نے اسی مفہوم کو سورۃ غافر آیت (64) میں یوں بیان فرمایا ہے : ” اور اس نے تمہاری شکل و صورت بنائی، تو تمہیں بہت ہی اچھی صورت عطا کی اور بطور روزی تمہیں عمدہ چیزیں دیں“ اور سورۃ التین آیت (4) میں فرمایا ہے : “” ہم نے انسان کو سب سے اچھی شکل و صورت میں پیدا کیا ہے“ آیت کے آخر میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ بہرصورت قیامت کے دن سب کو اس کے پاس لوٹ کر جانا ہے، جب وہ انہیں ان کے ایمان و کفر اور اچھے اور برے اعمال کا بدلہ دے گا۔