سورة الحشر - آیت 13

لَأَنتُمْ أَشَدُّ رَهْبَةً فِي صُدُورِهِم مِّنَ اللَّهِ ۚ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا يَفْقَهُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کچھ شک نہیں کہ تمہارا خوف (اے مسلمانو ! ) ان کے دلوں میں اللہ سے زیادہ ہے یہ اس لئے کہ وہ کچھ نہیں رکھتے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت (13) میں مسلمانوں کو یہود و منافقین کی بزدلی اور ان کے میدان جنگ چھوڑ کر بھاگنے کا سبب یہ بتایا ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے مقابلے میں تمہاری تلواروں کی کاٹ سے زیادہ ڈرتے ہیں، انہوں نے اللہ کا مقام سمجھا ہی نہیں، اسی لئے ان کے دل اللہ کے بجائے لوگوں کے ڈر سے کانپتے ہیں جو کسی بھی نفع یا نقصان کی قدرت نہیں رکھتے حقیقی سمجھ تو یہ ہے کہ بندہ اپنے خالق کے مقام و مرتبہ کو سمجھے، اسی سے ڈرے، اسی سے امید رکھے اور اس کی محبت کو ہر شخص اور ہر چیز کی محبت پر مقدم رکھے۔