سورة الواقعة - آیت 57
نَحْنُ خَلَقْنَاكُمْ فَلَوْلَا تُصَدِّقُونَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
ہم نے تمہیں پیدا کیا ۔ پھر تم سچ کیوں نہیں مانتے ؟
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(18) اہل قریش بعث بعد الموت کی تکذیب کرتے تھے اور کہتے تھے، یہ ناممکن ہے کہ جب ہم گل سڑکر مٹی ہوجائیں گے اور صرف ہماری ہڈیاں رہ جائیں گی تو دوبارہ زندہ کئے جائیں گے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے اس ملحدانہ شبہ کی تردید کے لئے انہیں مخاطب کر کے فرمایا کہ ہم نے تمہیں اس وقت پیدا کیا جب تم کچھ بھی نہیں تھے، تو جو ذات تمہیں پہلی بار پیدا کرنے پر قادر تھی، کیا تمہیں دوبارہ پیدا نہیں کرسکے گی؟ دوبارہ پیدا کرنا تو زیادہ آسان ہے تمہاری عقل میں یہ بات کیوں نہیں آتی ہے؟