سورة الرحمن - آیت 14

خَلَقَ الْإِنسَانَ مِن صَلْصَالٍ كَالْفَخَّارِ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

آدمی کو ٹھیکری جیسی کھنکھارتی (یعنی بجنے والی خشک) مٹی سے پیدا کیا

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(8) اللہ تعالیٰ نے جن و انس کو پیدا کر کے اور ان میں گوناگوں صلاحیتیں ودیعت کر کے ان پر بڑے احسانات کئے ہیں، جن کا تقاضا تھا کہ وہ دونوں اپنے خالق کے شکر گزار بندے بنتے، لیکن انہوں نے ناشکری کی۔ اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو ایسی مٹی سے پیدا کیا ہے جو پہلے عام مٹی تھی، پھر گل سڑکر کیچڑ بن گئی، پھر سوکھ کر ٹھیکرا بن گئی۔ اسی لئے قرآن نے کبھی کہا ہے کہ انسان کی پیدائش مٹی سے ہے، کبھی کہا ہے کہ اس کی پیدائش سڑی مٹی سے ہے اور کبھی کہا ہے کہ اس کی تخلیق ٹھیکرے والی مٹی سے ہوئی ہے۔