سورة الفتح - آیت 8

إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ شَاهِدًا وَمُبَشِّرًا وَنَذِيرًا

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

بے شک ہم نے تجھے گواہی دینے والا اور خوشی اور ڈر سنانے والا بنا کر بھیجا ہے۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(6) نبی کریم (ﷺ) کو مخاطب کر کے کہا جا رہا ہے کہ اے میرے نبی ! ہم نے آپ کو اللہ کے لئے وحدانیت اور کمال مطلق کی گواہی دینے والا بنا کر بھیجا ہے، یعنی آپ نے دنیا والوں کے سامنے اس بات کا اعلان کردیا کہ اللہ کی ذات یکتا، ہر عیب سے پاک اور ہر اعتبار سے کامل ہے اور ہم نے آپ کو آپ کی امت کے لئے اس بات کی گواہی دینے والا بنا کر بھیجا ہے کہ آپ نے اپنے رب کا دین ان تک پہنچا دیا اور آپ ایمان اور تقویٰ والوں کو جنت کی بشارت دینے والے اور اہل کفر و معاصی کو عذاب جہنم سے ڈرانے والے ہیں۔