سورة محمد - آیت 10

أَفَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَيَنظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۚ دَمَّرَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ ۖ وَلِلْكَافِرِينَ أَمْثَالُهَا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کیا انہوں نے ملک میں سیر نہیں کی کہ دیکھیں کہ ان لوگوں کا انجام کیا ہوا ۔ جو ان سے پہلے ہو گزرے ہیں اللہ نے انہیں تہس نہس کردیا اور کافروں کو ایسی ہی سزا ملا کرتی ہے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(4) اللہ تعالیٰ نے مشرکوں کی زجر و توبیخ کی ہے اور اپنے گرد و نوح میں پائی جانے والی کافر قوموں کی ہلاکت و بربادی کے آثار دیکھ کر ان سے عبرت حاصل کرنے کی نصیحت کی ہے اور کہا ہے کہ اللہ نے ان کے کفر و شرک اور تکذیب انبیاء کی وجہ سے کس طرح انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکا اور ان کی بستیوں کو تہہ و بالا کردیا، نیز فرمایا کہ ہر دور میں کافروں کا ایسا ہی انجام ہوا ہے اور ہوتا رہے گا اس لئے مشرکین مکہ سوچتے کیوں نہیں کہ کہیں ان کا انجام بھی ایسا ہی نہ ہو۔