سورة محمد - آیت 1

الَّذِينَ كَفَرُوا وَصَدُّوا عَن سَبِيلِ اللَّهِ أَضَلَّ أَعْمَالَهُمْ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

جو لوگ کافر ہوئے اور انہوں نے اور لوگوں کو اللہ کی راہ سے روکا اللہ نے ان کے اعمال اکارت کردیئے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(1) ذیل میں مذکور تین آیتوں میں نیکوں اور گناہ گاروں کے ثواب و عقاب کا ذکر آیا ہے، تاک لوگ ان میں غور و فکر کریں، گناہوں سے اجتناب کریں، اور نیکی اور بھلائی کی راہ اختیار کریں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جن سرداران کفر و ضلالت نے اللہ اور اس کی آیتوں کا انکار کیا، توحید باری تعالیٰ کے منکر ہوئے اور جھوٹے معبودوں کی عبادت کی اور اپنے آپ کو اور دوسروں کو دین اسلام میں داخل ہونے سے روکا، اللہ تعالیٰ نے رسول کریم (ﷺ) کے خلاف ان کی سازشوں کو ناکام بنا دیا، بلکہ ان کو ان ہی کی گردنوں کا پھندا بنا دیا اور قیامت کے دن ان کے وہ نیک اعمال بھی رائیگاں ہوجائیں گے جنہیں وہ حالت کفر میں کرتے تھے اور توقع کرتے تھے کہ انہیں ان کا اجر ملے گا۔